HomeUrdu Poetry14 august poetry by Ayeshay Gull Urdu Poetry 14 august poetry by Ayeshay Gull WRITING PALACE August 14, 2021 0 Poetry by Ayeshay gullمنظر سے ہٹ کر دیکھ تو کبھی کیسے خستہ حال وہ جی رہا ہے بظاہر مطمئن نظر آنے والااندر سے کھوکھلا ہو رہا ہے غربت مہنگائی اور بے روزگاری نئی الجھنووں میں جکڑا رہا ہے حال ماضی اور مستقبل کا جوان ڈگری لے دربدر پھر رہا ہے رشوت کا بازار لگائے ہوے کئی بیماریوں میں ڈوب رہا ہے جائز نا جائز کا ہر فرق مٹائے حصولِ خواھش میں دوڑ رہا ہے اس ملک کا ہر ایک شہری گلاپنے اصل سے ہٹتا جا رہا ہے(از عائشے گل)یہ امانت تمہیں جو سونپی ہےراہبروں کی کاوشوں کا نتیجہ ہےتم اس کا خاص خیال رکھناماؤں، بہنوں کے راج دلاروں نےاپنے خون سے اس کو سینچا ہےتم اس کا خاص خیال رکھناآسمان سے اتری بلاؤں نے جس در کو کھٹکھٹایا ہےبرصغیر کا مسلمان ایسے کہلایا ہےتم اس کا خاص خیال رکھنااب جا کر جو تم آزاد ہو گلسانسوں میں خودمختاری ہےاس وطنِ عزیز کی مہربانی ہےتم اس کا خاص خیال رکھنا(از عائشے گل) Urdu Poetry Newer Poetry by Atbaf Abrak Older 14 August Special speech
Thanks for your compliment!