HomeUrdu PoetryPoetry by Atbaf Abrak Urdu Poetry Poetry by Atbaf Abrak WRITING PALACE August 14, 2021 0 Poetry by Atbaf Abrak خزاں بہار کا جھگڑا کھڑا نہ ہونے دیاشجر لگایا بھی خود، خود ہرا نہ ہونے دیایوں فرض اپنا نبھاتے رہے طبیب سبھیکسی کو تیرے مرض کی دوا نہ ہونے دیاہر ایک بار کئے وعدے جاں فزا تجھ سےہر ایک بار مگر کچھ نیا نہ ہونے دیاقدم قدم پہ گرے سر کٹائے، اف بھی نہ کیکسی شکاری کو ہم نے خفا نہ ہونے دیالٹا کے بیٹھے ہیں سب مال، جان و تن جن پرانہیں گلہ ہے کہ ان کو خدا نہ ہونے دیاہماری قوم کو محسن کشی کی عادت ہےکسی بھی لعل کا حق ہی ادا نہ ہونے دیاستم یہ ہے کہ پچھتر برس کا ہو کے بھییہ بچہ پاؤں پہ ہم نے کھڑا نہ ہونے دیا۔۔۔اتباف ابرک Urdu Poetry Newer Me Dhoop Ka Musafir by Shama Ilahi download pdf Older 14 august poetry by Ayeshay Gull
Thanks for your compliment!