Weeran hain ankhein by Afeefa Azam
Weeran hain ankhein by Afeefa Azam
ویران ہیں آنکھیں اداس ہے یہ دل۔۔۔
تھک گئے قدم، بکھر گیا وجود میرا۔۔۔
لرز گۓ ہیں میرے قدم راہ پر چلتے ہوئے۔۔۔
نم ہوتی ہونے لگیں ہیں اس آنکھیں یاد میں۔۔۔
پھول بھی سارے مرجھا گۓ ہیں رکھے رکھے۔۔۔
بدلتے موسموں کی طرح چبھنے لگے ہیں رویہ۔۔۔
ٹوٹی ذات سے محبت کرنے کی وجہ نہ ہے کوئی۔۔۔
روز سنوارتی ہوں خود کو روز بکھرتے دیکھتی ہوں۔۔۔
تنہا تنہا کانٹوں پر چلانے لگی ہے یہ زندگی بھی۔۔۔!
Thanks for your compliment!